انسانی جسم کے وہ اندرونی اعضاء جن کے بغیر بھی آپ زندہ رہ سکتے ہیں

Read Time:3 Minute, 53 Second

اسلام آباد: کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے جسم میں کچھ ایسے اعضاء بھی ہوتے ہیں جن کے بغیر بھی ہم ایک معمول کی، صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں؟ ماہرین کے مطابق، اگر کچھ مخصوص اعضاء کو نکال دیا جائے تو انسانی جسم ان کے بغیر بھی کام کر سکتا ہے، بس کچھ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔

آئیے جانتے ہیں کہ وہ اعضاء کون سے ہیں اور ان کو نکالنے پر کیا نقصان ہوسکتا ہے:

1. اپینڈکس (Appendix)

یہ حصہ بڑی آنت کے ساتھ جُڑا ایک چھوٹا سا عضو ہے جو دفاعی نظام سے متعلق کچھ خلیات رکھتا ہے، لیکن جب اس میں سوجن یا انفیکشن ہو جائے (جسے اپینڈیسائٹس کہتے ہیں) تو اسے نکال دیا جاتا ہے۔ نکالنے کے بعد زندگی پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا۔ دنیا میں لاکھوں لوگ اپینڈکس کے بغیر بالکل نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔

2. پروسٹیٹ گلینڈ (Prostate)

اس کا کام مردوں کے تولیدی نظام کا حصہ ہے، منی کے کچھ سیال بناتا ہے۔ یہ زیادہ تر کینسر یا گلینڈ کے بڑھنے کی وجہ سے جسم سے نکالا جاتا ہے۔ جسم سے اس کو نکالنے کے بعد کبھی کبھی پیشاب میں دقت یا جنسی مسائل ہو سکتے ہیں، لیکن اس کا علاج موجود ہے اور زندگی متاثر نہیں ہوتی۔

3. تلی (Spleen)

اس حصے کا کام خون کے خلیات کی صفائی اور مدافعتی نظام میں مدد ہے۔ چوٹ لگنے یا خون کی کچھ بیماریوں میں اس کو نکال دیا جاتا ہے۔ اس کا نقصان زندگی پر نہیں پڑتا تاہم بڑوں کے لیے ویکسین کے ذریعے مدافعت کو برقرار رکھا جا سکتا ہے، لیکن بچوں میں اس کے بغیر انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

4. پِتّہ (Gallbladder)

جگر سے بننے والی صفرا (Bile) کو ذخیرہ کرتا ہے جو چکنائی ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ پتھری یا سوزش کی صورت میں اس کو نکال دیا جاتا ہے اور زندگی پر کوئی فرق نہیں پڑتا سینکڑون لوگ پتّے یا گال بلیڈر کے بنا جی رہے ہیں۔ اس کے نکالنے کے نقصان میں شروع میں بدہضمی یا گیس ہو سکتی ہے، لیکن جسم بعد میں خود کو ایڈجسٹ کر لیتا ہے۔

5. تھائرائڈ گلینڈ (Thyroid)

تھائی رائیڈ گلینڈز جسم کے نظام کو متحرک رکھنے والے ہارمونز بناتا ہے، جیسے دل کی دھڑکن، درجہ حرارت اور توانائی کو کنٹرول کرنا۔ زیادہ تر کینسر یا سوجن کی صورت میں اس کو نکالا جاتا ہے۔ لیکن اس کو مکمل نکالنے کے بعد زندگی بھر دوا لینی پڑتی ہے، تاہم دوا سے نارمل زندگی ممکن ہے۔

6. گردہ (Kidney)

گردوں کا کام جسم کے فالتو پانی اور نمکیات کو پیشاب کے ذریعے خارج کرنا ہے۔ کینسر، حادثہ یا کسی کو عطیہ دینے کی صورت میں جسم سے ’ایک گردے‘ کو نکالا جاسکتا ہے۔ اگر ایک گردہ ہو تو بھی انسان کی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ گردے جسم کے اہم حصے ہیں اگر ان میں انفیکشن یا خرابی ہوجائے تو ڈائلیسس کی ضرورت ہوتی ہے جو کئی دن کے وقفوں کے ساتھ جاری رکھا جاتا ہے۔ تاہم اگر ایک گردہ نکال دیا جائے تب بھی ایک گردے کے ساتھ سینکڑو لوگ اپنی زنداگی گزار رہے ہیں۔

7. بچہ دانی (Uterus)

عورتوں کے جسم کا ایک اہم ترین حصہ اور نسلِ نوعِ انسانی کے لئے لازمی ترین حصہ ہے۔ بچے کی پیدائش کے دوران بچے کو رکھنے اور مکمل بنانے کا کام اسے حصے میں انجام دیا جاتا ہے۔ یوٹیرس کو رسولی، انفیکشن یا شدید خون بہنے جیسے مسائل میں نکالا جاسکتا ہے۔ اور زندگی نارمل گزاری جاسکتی ہے۔ اس کو نکالنے کے نقصانات میں ماہواری بند ہو جاتی ہے اور بچہ پیدا کرنا ممکن نہیں رہتا۔ لیکن اگر مسئلہ زیادہ سنگین ہو تو نکال دینا فائدہ مند بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

8. بیضہ دانیاں (Ovaries)

بیضہ دانی یا اووریز عورتوں میں انڈے اور ہارمونز بناتی ہیں جو تولید اور جسم کی توانائی و خوبصورتی برقرار رکھتے ہیں۔ کینسر یا رسولیوں کے خطرے کے باعث اس کو جسم سے نکال دیا جاتا ہے۔ اس کے نقصانات میں ہارمونز کی کمی سے فوری مینوپاز ہو جاتا ہے جس سے تھکن، نیند کی کمی، موڈ خراب ہونا اور جلد کی خشکی جیسے مسائل ہو سکتے ہیں۔ دوا یا ہارمون تھراپی سے یہ قابو میں آ سکتے ہیں۔

اللہ کا تخلیق کردہ یہ شاہکار یعنی انسان یا انسانی جسم بفضلِ خدا حیرت انگیز طور پر خود کو ایڈجسٹ کر لیتا ہے، اللہ نے جسمِ انسانی کو اس قدر صلاحیتیں عطا کی ہیں اور اس طرح سے اس اشرف المخلوقات کو بنایا ہے کہ بعض اعضاء اگر بیماری یا ضرورت کی وجہ سے نکالنے پڑیں تو بھی انسان بھرپور زندگی گزار سکتا ہے۔ البتہ مکمل صحت کی بحالی کے لیے وقت پر علاج، مناسب دوا اور ڈاکٹری نگرانی ضروری ہوتی ہے۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post مری کا موسم شدید خراب، مقامی افراد اور سیاحوں کیلئے اہم ہدایات
Next post ڈیوسنک نے ملازمین کی شراکت داری کے کلچر کو فروغ دینے اور برقرار رکھنے کے لیے ایمپلائی اسٹاک اونرشپ پلان متعارف کرا دیا