ساٹھ سال بعد بھارت کیخلاف قومی یکجہتی کا مظاہرہ قابل دید تھا

Read Time:3 Minute, 1 Second

بھارت کی جارحیت کے خلاف پاکستان کا تاریخی دفاع: یکجہتی، قربانی اور قومی شعور کا تسلسل

اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی ایک طویل اور پیچیدہ تاریخ ہے جو قیام پاکستان سے بھی پہلے شروع ہوئی۔ 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں جو تناؤ پیدا ہوا، وہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید بڑھتا گیا۔ مسئلہ کشمیر اس کشیدگی کا بنیادی محرک رہا ہے، جس پر دونوں ممالک تین بڑی جنگیں لڑ چکے ہیں، جن میں 1948، 1965 اور 1971 کی جنگیں شامل ہیں۔

1965 کی جنگ پاکستانی تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے۔ اس جنگ میں پاکستانی قوم نے ناقابل یقین اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ لاہور، سیالکوٹ اور دیگر محاذوں پر بھارتی فوج کے حملوں کا نہ صرف بھرپور دفاع کیا گیا بلکہ پاکستانی افواج نے کئی محاذوں پر دشمن کو پسپا کیا۔ اس دور میں ریڈیو پاکستان پر نشریات، قومی نغمے، اور عوامی جزبہ قوم کے عزم کی عکاسی کرتے تھے۔ پوری قوم، خواہ وہ پنجابی ہو، سندھی، بلوچی، پٹھان یا کشمیری، ایک نکتے پر متحد تھی: وطن کی حفاظت۔

تاہم 1971 میں بھارت نے پاکستان کے اندرونی سیاسی اختلافات اور مشرقی پاکستان میں حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے علیحدگی پسند عناصر کو سہارا دیا۔ بھارتی مداخلت اور مکاری کے باعث پاکستان دو لخت ہوا اور بنگلہ دیش وجود میں آیا۔ یہ واقعہ پاکستان کی تاریخ کا ایک تکلیف دہ موڑ تھا، جس نے قومی مورال کو شدید متاثر کیا۔ اس کے بعد ایک طویل عرصے تک پاکستانی قوم کو اپنے زخموں پر مرہم رکھنے اور ازسر نو اتحاد کی طرف واپس آنے میں وقت لگا۔

پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کی طرف سے دوبارہ اشتعال انگیزی ہوئی تو پاکستان نے پہلی بار 1971 کے بعد بھرپور جواب دیا۔ پاکستانی افواج نے صرف سرحدوں پر ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سفارتی محاذ پر موثر حکمت عملی اپنائی۔ اس حملے کے جواب میں پاکستانی قوم نے جس اتحاد کا مظاہرہ کیا، وہ ایک نئی روح کی علامت ہے۔ ہر صوبے، ہر قوم، ہر طبقے نے ایک بار پھر 1965 والے جذبے کو زندہ کیا۔ سوشل میڈیا پر پاکستانی صارفین نے نہ صرف بھارتی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ دنیا کو یہ باور کرایا کہ پاکستان اب کمزور یا تقسیم شدہ نہیں بلکہ ایک متحد، باشعور اور قومی وقار رکھنے والا ملک ہے۔

اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک اور محاذ سوشل میڈیا بھی بن چکا ہے، جہاں پاکستانی نوجوانوں نے حب الوطنی، معلومات، مزاح اور دلیل سے بھارت کی غلط بیانیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ یہ جنگ صرف ہتھیاروں کی نہیں بلکہ بیانیے کی بھی ہے، اور اس بیانیے میں پاکستان نے واضح برتری حاصل کی ہے۔

بین الاقوامی مسلم دنیا میں بھی پاکستان کے اس مضبوط موقف کو سراہا گیا ہے۔ کئی ممالک نے پاکستان کے دفاعی حق کو تسلیم کرتے ہوئے بھارت کی طرف سے کی گئی اشتعال انگیزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس موقع پر پاکستانی عوام نے جس جذبے اور اتحاد کا مظاہرہ کیا، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان صرف ایک ریاست نہیں بلکہ ایک نظریے کا نام ہے، جو قربانی، جدوجہد اور ایمان پر قائم ہے۔

یہ تاریخی تسلسل اس بات کا گواہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ اپنے دفاع میں پہل نہیں کی بلکہ جب بھی ضرورت پڑی، دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ آج کا پاکستان سیاسی، عسکری اور عوامی سطح پر پہلے سے زیادہ باشعور، مضبوط اور متحد ہے، اور یہ سب کچھ اسی تاریخی شعور اور جذبہ قربانی کا تسلسل ہے جو قیام پاکستان سے لے کر آج تک پاکستانی قوم کی رگوں میں دوڑتا رہا ہے۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post گوگل نے لوگو میں بڑی تبدیلی کردی
Next post سونا 2300 روپے سستا،فی تولہ 3لاکھ 41ہزار 900روپے کاہوگیا