فیلڈ مارشل کا عہدہ کیا ہوتا ہے؟ ایک تاریخی اور عسکری جائزہ

Read Time:2 Minute, 17 Second

فوجی رینکس اور عہدوں کا سلسلہ ہمیشہ سے ریاستی طاقت اور نظم و ضبط کی علامت رہا ہے۔ انہی میں ایک ایسا بلند ترین فوجی عہدہ بھی شامل ہے جسے فیلڈ مارشل کہا جاتا ہے۔ یہ رینک نہ صرف اعزاز کی علامت ہوتا ہے بلکہ یہ کسی فوجی افسر کی جنگی مہارت، قیادت، اور قومی خدمات کا اعلیٰ ترین اعتراف بھی ہوتا ہے۔

فیلڈ مارشل کا رینک دنیا بھر کی بہت سی افواج میں پایا جاتا ہے، اور یہ عام طور پر پُرامن ادوار میں نہیں بلکہ جنگ یا غیر معمولی قومی سلامتی کے اوقات میں دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی یہ رینک اپنی خاص اہمیت رکھتا ہے، مگر اس کی تاریخ محدود اور خاص مواقع سے جڑی ہوئی ہے۔

پاکستان کی فوجی تاریخ میں اب تک صرف دو افسران کو فیلڈ مارشل کا رینک دیا گیا ہے۔
• پہلا نام جنرل محمد ایوب خان کا ہے، جنہوں نے 1958 میں مارشل لا نافذ کرنے کے بعد خود کو فیلڈ مارشل کا رینک دے دیا تھا۔
• دوسرا 20 مئی 2025 کو سامنے آیا، جب جنرل سید عاصم منیر کو ان کی عسکری خدمات، قومی دفاع کے لیے اپنی حکمت عملی، اور حالیہ “بنیان مرصوص” آپریشن کی کامیابی کے اعتراف میں فیلڈ مارشل کے رینک پر ترقی دی گئی۔

فیلڈ مارشل کا رینک عام طور پر ایک اعزازی، مگر باوقار اور علامتی منصب ہوتا ہے۔ اس رینک پر فائز شخص کو روزمرہ عسکری کمانڈ کی ذمہ داریاں نہیں سونپی جاتیں، بلکہ وہ ایک قومی عسکری علامت کی حیثیت رکھتا ہے،
اگرچہ عملی طور پر یہ رینک زیادہ تر ریٹائرمنٹ یا جنگی فتوحات کے بعد دیا جاتا ہے، مگر یہ عسکری روایات میں ایک مستقل حیثیت رکھتا ہے۔

دنیا کی بڑی افواج، جیسے کہ برطانیہ، روس، چین، بھارت اور جرمنی میں بھی فیلڈ مارشل کے رینک کو اعزازی مگر قابلِ قدر حیثیت حاصل ہے۔
بھارت میں یہ رینک سابق جنرل سم مانک شا اور کے ایم کاری اپّا کو دیا گیا، جنہوں نے غیر معمولی جنگی خدمات انجام دی تھیں۔

فیلڈ مارشل کا عہدہ اعزازی ہوتا ہے اور تاحیات (Lifelong) ہوتا ہے۔ یعنی جس افسر کو فیلڈ مارشل کا رینک دیا جاتا ہے، وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی تاحیات فیلڈ مارشل ہی رہتا ہے۔ یہ ایک فعال (active command) نہیں بلکہ علامتی اور اعزازی عہدہ ہوتا ہے، اس لیے اس کی مدت کی کوئی حد مقرر نہیں ہوتی۔

مثال کے طور پر جنرل ایوب خان کو 1958 میں فیلڈ مارشل بنایا گیا تھا اور وہ تادمِ وفات اس عہدے پر فائز رہے، حالانکہ بعد میں وہ سیاست میں بھی چلے گئے تھے۔ لہٰذا اگر جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بنایا گیا ہے، تو وہ بھی یہ اعزاز تاحیات اپنے نام کے ساتھ رکھیں گے، چاہے وہ فعال ملازمت میں ہوں یا ریٹائر ہو جائیں۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post حکومت نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی
Next post پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی برقرار؛ کیا کشیدگی کا خطرہ ٹل گیا؟