نسیم شاہ اور وسیم جونیئر کی فٹنس میں بہتری، بنگلہ دیش سیریز میں شرکت کے امکانات روشن، عاقب جاوید

Read Time:1 Minute, 33 Second

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر اور ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید نے قومی فاسٹ باؤلرز نسیم شاہ اور محمد وسیم جونیئر کی فٹنس کے حوالے سے اہم اپڈیٹ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں باؤلرز نیٹ میں دوبارہ باؤلنگ کا آغاز کرچکے ہیں اور ان کی صحتیابی کا عمل حوصلہ افزا ہے۔

عاقب جاوید نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں پی سی بی کے اسکلز ڈویلپمنٹ کیمپ کے تیسرے مرحلے کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ کو پہلے انجری مسائل کا سامنا تھا لیکن اب وہ روزانہ آ رہے ہیں، باؤلنگ کر رہے ہیں اور ان کی فٹنس میں واضح بہتری آ رہی ہے۔ وسیم جونیئر بھی انجری کے بعد اب دوبارہ باؤلنگ کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ دونوں نوجوان فاسٹ باؤلرز کی فٹنس پر تشویش کے باعث ان کی سیریز میں شرکت مشکوک تھی، تاہم تازہ پیشرفت کے بعد امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ ٹیم سلیکشن سے قبل مکمل فٹ ہو جائیں گے۔

شاداب خان بدستور باہر

ادھر ٹی20 ٹیم کے نائب کپتان اور لیگ اسپنر شاداب خان تاحال کندھے کی مستقل تکلیف کا شکار ہیں اور جلد سرجری کرانے کا امکان ہے، جس کے باعث وہ آئندہ سیریز سے باہر رہیں گے۔ ان کی غیر موجودگی میں وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث کو نائب کپتانی کے لیے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔

پاکستانی ٹیم 16 جولائی کو ڈھاکہ پہنچے گی، جہاں تین میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ یہ سیریز نہ صرف نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو آزمانے کا موقع ہو گی بلکہ آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔

بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کا ٹی20 شیڈول:

مقام: شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم، ڈھاکا
20 جولائی: پہلا ٹی20 – شام 5 بجے
22 جولائی: دوسرا ٹی20 – شام 5 بجے
24 جولائی: تیسرا ٹی20 – شام 5 بجے

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post ٹرمپ کا بڑا قدم: امریکا کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹیکس کٹ، اخراجاتی کمی اور سرحدی سیکیورٹی منصوبہ قانون بن گیا
Next post وفاقی حکومت کے قرضے بلند ترین سطح پر ، 76 ہزار ، 45 ارب روپے ہو گئے