
سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟ تفصیلات جانئے
اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے ’سندھ طاس‘ معاہدہ طے پایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کی 2016 کی رپورٹ کے مطابق دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے ’سندھ طاس‘ معاہدہ طے پایا تھا، اس معاہدے کے ضامن میں عالمی بینک بھی شامل ہے۔
معاہدے کے تحت بھارت کو پنجاب میں بہنے والے تین مشرقی دریاؤں بیاس، راوی اور ستلج کا زیادہ پانی ملے گا یعنی اُس کا ان دریاؤں پر کنٹرول زیادہ ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کے تحت مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب کو
پاکستان کے کنٹرول میں دیا گیا تھا، اس کے تحت ان دریاؤں کے 80 فیصد پانی پر پاکستان کا حق ہے۔
بھارت کو ان دریاؤں کے پانی سے بجلی پیدا کرنے کا حق ہے لیکن اسے پانی ذخیرہ کرنے یا بہاؤ کو کم کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، جبکہ راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول بھات کے ہاتھ میں دیا گیا تھا۔
پہلگام واقعہ: بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل اور واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان
بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
یہ افسوسناک واقعہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں ہوا جو مسلمان اکثریتی علاقے میں واقع ہے، پہلگام میں موسم گرما کے دوران ہزاروں سیاح وادی کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
اے ایف پی نے ایک ہسپتال کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 26 ہے جو تمام مرد تھے جب کہ پولیس نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں مزید 17 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس معاملے پر آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے بتایا کہ کیبنٹ کمیٹی برائے سیکیورٹی (سی سی ایس) کا اجلاس آج وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہوا۔
بھارت کا پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
بھارتی سیکریٹری خارجہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ اٹاری سرحدی چیک پوسٹ (واہگہ بارڈر) بھی فوری طور پر بند کر دی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے درست تصدیق کے ساتھ اسے پار کیا تھا، وہ یکم مئی 2025 سے پہلے اس راستے سے واپس آ سکتے ہیں۔
سرحد کی بندش علامتی ہے، واہگہ بارڈر پر ہر روز پرچم اتارنے کی تقریب ہوتی ہے، جبکہ بارڈر پر لگے بڑے سے گیٹ کے دونوں اطراف سپاہی پرچم اتارنے سے قبل اپنی اپنی طاقت، جوش وجذبے اور ایک دوسرے کو اشاروں اشاروں میں للکارنے کی مشق کرتے ہیں، روزانہ سرحدی رسم جو 1959 میں شروع ہوئی اور اب تک برقرار رہی ہے۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا استثنیٰ اسکیم کے تحت بھارت جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں جاری کیے گئے ایسے تمام ویزوں کو منسوخ تصور کیا جاتا ہے اور بھات میں موجود کسی بھی پاکستانی کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، ان کے پاس بھارت چھوڑنے کے لیے ایک ہفتہ ہے۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے اپنے دفاعی، بحریہ اور فضائی مشیروں کو واپس بلائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ پوسٹوں کو کالعدم تصور کیا جائے گا اور معاون عملے کو بھی واپس بلایا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہائی کمیشن میں مجموعی تعداد کو موجودہ 55 سے کم کر کے 30 کر دیا جائے گا، جبکہ مزید تنزلی یکم مئی تک کی جائے گی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کیبنٹ کمیٹی برائے سیکیورٹی نے مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور تمام فورسز کو ہدایت دی ہے کہ نگرانی کی اعلیٰ سطح کو برقرار رکھیں۔
بھارتی میڈیا کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے معاملے پر بھارتی میڈیا کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا، حملہ ہوتے ہی بھارتی میڈیا اور بالخصوص ’را‘ سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کے خلاف زہر اُگلنا شروع کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں مذہب کا استعمال کرتے ہوئے غیر مسلموں کو نشانہ بنانے کا ڈراما بھی رچایا جارہا ہے، بھارت کسی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا اہم موقع پر اس قسم کے فالس فلیگ کا ڈراما رچاتا رہتا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق پہلگام حملہ 3 بجے ہوا، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے 3 بج کر 5 منٹ پر پاکستان پر الزام لگا دیا۔
حملے کے 30 منٹ بعد بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان مخالف ٹوئٹس کا آغاز کر دیا، واقعے کے 30 منٹ سے 60 منٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں جے پی نڈڈا اور امت شاہ نے ٹوئٹس کر دیے۔
واقعے کے ایک سے 3 گھنٹوں بعد جعلی انٹیلی جنس رپورٹس لیک کی جاتی رہیں، جس پر آر ایس ایس کے ٹرول اکاؤنٹس بڑے پیمانے پر ری ٹوئٹ کرتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حیران کن طور پر پہلگام واقعے کے پہلے 15 منٹ میں بی جے پی سپورٹر کی جانب سے 500 بھارتی اکاؤنٹس سے ایک جیسے ٹوئٹس کیے جاتے ہیں۔
30 منٹ میں PakistanTerrorError# ٹاپ ٹرینڈ بن جاتا ہے، جس میں جعلی کشمیری ناموں سے ٹوئٹس کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے ایک گھنٹے کے بعد میجر گوینڈا جیسے فوجی اکاؤنٹس ردعمل دینے لگے تھے، پرانی ویڈیوز کو تازہ واقعے سے جوڑ کر دکھانا بھارتی میڈیا کا بھونڈا وطیرہ ہے۔
بھارتی میڈیا شواہد کے بغیر ایسے حملوں کو پاکستان مخالف جذبات بھڑکانے کے لیے استعمال کرتا آیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا تھا کہ پہلگام حملے میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر تشویش ہے، ہم مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں، زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک تمنائیں ہیں۔
اس نے فیصلہ کیا کہ اس حملے کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
Average Rating