بھارتی فضائیہ کی رسوائی اور پاک فضائیہ کی ٹرولنگ: 1965 سے آج تک کچھ نہیں بدلا

Read Time:2 Minute, 28 Second

اسلام آباد: بھارتی فضائیہ نے 2025 میں بھی پاکستانی فائٹر پائلٹس کے ہاتھوں 1965 کی اپنی رسوائی کی تاریخ دہرائی ہے۔ پاک فضائیہ کے ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد نے پریس بریفنگ کے دوران بھارتی فضائیہ کو ظالمانہ انداز میں ایسا ٹرول کیا کہ سوشل میڈیا پر ان کے چرچے ہوگئے۔

ایئروائس مارشل اورنگزیب نے رافیل کو معدوم شدہ ڈائنوسارز سے تشبیہ دی کیونکہ اس کا کال سائن ”گاڈزیلا“ تھا، اور کہا کہ گاڈیزیلا کی طرح بھارتی رافیل بھی اب معدوم ہوچکا۔

اس کے علاوہ انہوں نے اپنی دوسری پریس بریفنگ کی شروعات ہی “ پی اے ایف بمقابلہ آئی اے ایف 6-0“ کے الفاظ سے کی۔

سوشل میڈیا پر ایئروائس مارشل اورنگزیب کے نام سے بھارت کو خوب ٹرول کیا جارہا ہے، یہ بھی کہا گیا کہ بھارت اب دو اورنگزیب سے خوفزدہ ہے۔

ایئر وائس مارشل نے رافیل کی تعریف تو کی لیکن لیکن ساتھ ہی بھارتی پائلٹس کو ٹرول کرنا بھی نہ بھولے۔

https://twitter.com/TheRealFalcons5/status/1921648927209644116

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اور وائرل ہوئی جس میں خاتون صحافی نے پریس بریفنگ کے دوران بھارتی خاتون پائلٹ کے پکڑے جانے کے حوالے سے سوال کیا تو ڈی جی آئی ایس پی آڑ نے اس کی تردید کی۔ لیکن اس دوران ائیر وائس مارشل اپنی معنی خیز مسکراہٹ پر قابو نہ رکھ پائے۔ صرف ہی نہیں بلکہ وائس ایڈمرل رب نواز بھی مسکرا اٹھے۔

یہ تو بات ہوئی بھارتی فضائیہ کی موجودہ ٹرولنگ کی۔ لیکن اگر ماضی پر نظر دوڑائیں تو اس وقت بھی پاک فضائیہ کی حس مزاح بہت اعلیٰ تھی۔

سوشل میڈیا پر 1965 کی جنگ کے دوران بی بی سی کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس میں پاک فضائیہ کے شاہینوں کو جنگ کے خوف سے عاری بھارت کو ٹرول کرتے دکھایا گیا ہے۔

بی بی سی کا نمائندہ ایک پائلٹ سے پوچھتا ہے کہ آپ روسی ساختہ مگ اور ہنٹرز کے پیچھے تھے، ان کا کیا ہوا؟ پاک فضائیہ کے پائلٹ نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ ’وہ چھوٹے پرندوں کی طرح گر رہے تھے‘۔

رپورٹر نے پھر پوچھا کہ بھارتی تو اب تک آپ کو گرا چکے ہیں۔ جس پر انہوں نے طنزیہ جواب دیا، ’جی تین چار بار‘۔ انہوں نے مزید ہنستے ہوئے کہا کہ ’امید ہے وہ مجھے اب اچھی طرح دیکھ لیں گے‘۔

ایک پائلٹ نے کہا، ’بھارتیوں کے ہاتھوں گرنا، مجھے نہیں لگتا کہ یہ ممکن ہے‘۔

ایک اور پائلٹ نے برطانوی صحافی کو کہا کہ ’برطانیہ کو اپنے مزید طیارے بھارتیوں کو نہیں دینے چاہئیں، کیونکہ وہ ان طیاروں کی شہرت خراب کر رہے ہیں‘۔ جس پر وہاں کھڑے دیگر پائلٹس اور برطانوی صحافی قہقہے مار کر ہنسنے لگے۔

ایک پائلٹ نے کہا، ’یہ ہتھیار کا کمال نہیں بلکہ ہتھیار چلانے والے کا کمال ہے، اور جذبہ زیادہ اہمیت رکھتا ہے

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post اگر بھارت سے مذاکرات ہوئے تو پانی، دہشتگردی اور کشمیر پر بات ہوگی: وزیر دفاع
Next post امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ ہوگیا، ٹیرف محصولات واپس لینے پر بھی اتفاق