
مودی کی چالاکی بے نقاب: ٹرمپ کی چار فون کالز کا دعویٰ جھوٹا نکلا، سوشل میڈیا پر شدید تنقید
واشنگٹن/نئی دہلی: بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی چار فون کالز کا جواب نہ دینے کا جو دعویٰ کیا گیا تھا، وہ اب جھوٹا ثابت ہو چکا ہے۔ سچ سامنے آنے پر نہ صرف عالمی سطح پر بلکہ بھارت کے اندر بھی وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
ابتدائی طور پر جرمن اخبار فرینکفرٹر الگمائنے نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے حالیہ ہفتوں میں مودی کو چار بار فون کیا، لیکن بھارتی وزیراعظم نے دانستہ طور پر کالز کا جواب نہیں دیا۔ اس رپورٹ کو بھارتی میڈیا نے خوب اچھالا اور مودی کے اس عمل کو امریکہ پر “سخت موقف” کے طور پر پیش کیا۔
تاہم بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایسی کسی بھی کال کی تصدیق نہیں ہوئی، اور وائٹ ہاؤس ذرائع نے ایسی کسی کوشش کو بے بنیاد قرار دیا۔ یوں مودی حکومت کی یہ حکمت عملی نہ صرف بے نقاب ہوئی بلکہ خود بھارتی عوام کی نظروں میں باعثِ شرمندگی بن گئی۔
سوشل میڈیا پر مودی حکومت پر طنز و تنقید
سوشل میڈیا پر صارفین نے مودی اور ان کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کئی لوگوں نے لکھا کہ “مودی نے جھوٹ کا سہارا لے کر ہمیں عالمی سطح پر شرمندہ کیا”، جبکہ کچھ نے کہا، “مودی ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑتے – نہ مشرق کا، نہ مغرب کا”۔
ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا، “جس ملک کی میڈیا جھوٹ پر فخر کرے، وہاں سچ کا منہ چھپانا ہی بہتر ہے۔”
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے روسی تیل کی خریداری کے معاملے پر امریکی دباؤ کو اپنی عوام کے سامنے “سرفروشی” کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی، لیکن حقیقت کھلنے پر نہ صرف یہ بیانیہ بری طرح ناکام ہوا بلکہ حکومت کی ساکھ کو بھی شدید دھچکا پہنچا۔
اب مودی کو اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک دونوں محاذوں پر دباؤ کا سامنا ہے، اور عوامی رائے تیزی سے حکومت کے خلاف جاتی نظر آ رہی ہے۔
Average Rating