ایک ٹن سونے کا سکّہ: دنیا سے اب تک کتنا سونا نکالا جاچکا؟ حیران کن انکشاف

Read Time:1 Minute, 45 Second

اسلام آباد: سونا ہمیشہ سے انسانیت کا دل موہ لینے والا عنصر رہا ہے، مگر ایک حالیہ رپورٹ نے سونے کی مقدار اور اس کی صلاحیت کو ایک نئے زاویے سے پیش کیا ہے۔ اندازوں کے مطابق، اب تک انسانوں نے تقریباً 187,200 ٹن سونا نکالا ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود زمین کی سطح کے نیچے وسیع ذخائر اب بھی چھپے ہوئے ہیں۔

لیکن سب سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ اگر تمام نکالا گیا سونا ایک 5 مائیکرون موٹی تار میں ڈھال کر کھینچا جائے، تو وہ اس بے انتہا مقدار میں زمین کا 1.12 کروڑ مرتبہ چکر لگا سکتا ہے! یہ ایسے حیران کن اعدادوشمار ہیں جو زمین کے قطر (12,756 کلومیٹر) کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور بھی زیادہ متاثر کن بن جاتا ہے۔

سونے کی خصوصیات نہ صرف اس کی خوبصورتی بلکہ اس کے جسمانی خواص کو بھی منفرد بناتی ہیں۔ یہ جسم کی درجہ حرارت کے ساتھ فوری طور پر ہم آہنگ ہو جاتا ہے اور حرارت کو مؤثر طریقے سے منتقل کرتا ہے، جس سے یہ پہننے میں نہ صرف آرام دہ بلکہ خوبصورت بھی محسوس ہوتا ہے۔

یہاں تک کہ سونے کی انتہائی کثافت اور لچک اسے جواہرات کے لیے مثالی بناتی ہے۔ تاریخ میں سونا ہمیشہ طاقت اور انعام کا نشان رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جولیس سیزر نے جنگ میں شہید ہونے والے سپاہیوں کے خاندانوں کو 200 سونے کے سکے انعام میں دیے، جو سونے کی تاریخ میں اس کی عظمت کی عکاسی کرتا ہے۔

اور 2012 میں، دنیا کا سب سے بڑا سونے کا سکہ آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں جاری کیا گیا تھا، جو ایک ٹن وزنی تھا لیکن اس کا قطر صرف 80 سینٹی میٹر تھا، جو سونے کی غیر معمولی کمپیکٹنس کو ظاہر کرتا ہے۔

سونے کی لچک بھی بے نظیر ہے۔ صرف ایک اونس (28 گرام) سونا 5 مائیکرون موٹی تار میں ڈھال کر 50 میل تک کھینچا جا سکتا ہے۔ یہ خصوصیت سونے کو جواہرات اور الیکٹرانکس دونوں کے لیے لازمی بناتی ہے، اور اس کی لچک اسے ایک انمول دھات بناتی ہے۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post خود کو بہت ٹوٹا ہوا محسوس کر رہی ہوں، علیزے شاہ
Next post بھارتی حملے کا خطرہ برقرار ہے لیکن ہماری مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں: عطا تارڑ