
ای پروکیورمنٹ سسٹم کا نفاذ، سرکاری خریداری میں شفافیت اور سہولت کی نئی مثال
اسلام آباد: پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) کے منیجنگ ڈائریکٹر حسنات احمد قریشی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم پاکستان کے معیشت کو ڈیجیٹل بنیادوں پر استوار کرنے کے وژن پر عمل کرتے ہوئے، پیپرا نے ای پروکیورمنٹ کا جدید نظام کامیابی کے ساتھ نافذ کر دیا ہے۔ ، ای پیڈز سسٹم کے تحت اب تک28 ہزار سے زائد سپلائرز کی رجسٹریشن مکمل ہوچکی ہے، جن میں چار سو سے زائد غیر ملکی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ پیپرا نے سرکاری سطح پر خریداری کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے ایک مؤثر فریم ورک اور معیاری طریقہ کار تشکیل دیا ہے۔ اس ضمن میں نمایاں پیش رفت ای پروکیورمنٹ سسٹم یا ای پیڈزکا نفاذ ہے، جس کے ذریعے خریداری کا پورا عمل ڈیجیٹل اور خودکار بنایا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ای پیڈز سسٹم، ایف بی آر اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے تصدیق کے بعد غیر ملکی کمپنیوں کی محض 24 گھنٹوں میں رجسٹریشن مکمل کر لیتا ہے۔ سپلائرز اپنے لیپ ٹاپ یا موبائل فون کے ذریعے سرکاری ٹینڈرز میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اب انہیں دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت ہے، اور نہ ہی ٹینڈر دستاویزات کی خریداری پر رقم خرچ کرنی پڑتی ہے۔ پورا عمل ایک محفوظ، جدید، اور صارف دوست آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔
ایم ڈی پیپرا کے مطابق، ای پروکیورمنٹ کے ذریعے خریداری کی منصوبہ بندی، ٹینڈر جمع کرانے، بولیوں کی جانچ ، اور ٹھیکوں کے اجرا تک تمام مراحل خودکار نظام کے تحت مکمل کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سسٹم فول پروف ہے، اور پیپرا کے منیجنگ ڈائریکٹر سمیت کوئی بھی فرد اس میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ سسٹم کا باقاعدہ سیکیورٹی آڈٹ ہوتا ہے، اور شکایات کی صورت میں لاگ کے ذریعے تمام ریکارڈ تک رسائی ممکن ہے، اسی خوبی نےخریداری کے عمل میں مزید شفافیت کو فروغ دیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد سرکاری سطح پر خریداری ایک صوبائی معاملہ بن چکی ہے، اور ہر صوبے نے اپنی پروکیورمنٹ اتھارٹیز اور رولز بنا لیے ہیں، تاہم پنجاب، سندھ، اور خیبرپختونخوا سمیت تمام صوبے پیپرا کے ای پیڈز سسٹم سے استفادہ کررہے ہیں۔ بلوچستان بھی آئندہ جون سے یہ نظام اپنا لے گا۔انہوں نے کہا کہ دوردراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی دستیابی میں بہتری آئی ہے، اور اگر کہیں مسئلہ پیش آئے تو سپلائرز صوبائی پیپرا یا وفاقی پیپراکی ہیلپ لائن سے صبح 8 سے رات 12 بجے تک رابطہ کر سکتے ہیں۔ پیچیدہ صورت حال میں دفتر آ کر مکمل رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ پاکستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) ایک خودمختار ریگولیٹری ادارہ ہے جو پیپرا آرڈیننس کے تحت قائم کیا گیا۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد سرکاری اداروں میں اشیاء، تعمیراتی کاموں اور کنسلٹنسی خدمات کی خریداری کو پیپرا رولز2004 کے تحت منظم کرنا ہے، تاکہ شفاف، مؤثر، اور منصفانہ خریداری کو فروغ دیا جا سکے۔
Average Rating