اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے اپنا سفارتی عملہ واپس کیوں بلا لیا؟

Read Time:1 Minute, 19 Second

دبئی: اسرائیل نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلاتے ہوئے خلیجی ممالک میں موجود اپنے شہریوں کو دہشت گردی کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق جمعرات کی شب اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل نے اپنے شہریوں کے لیے ایک سفری انتباہ جاری کیا ہے جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں بیشتر سفارتی عملے نے واپسی کی تیاری شروع کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی کونسل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم سفری انتباہ پر زور دے رہے ہیں کیوں کہ ہمیں لگتا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی نے خبردار کیا ہے کہ یو اے ای میں اسرائیلی اور یہودی افراد کو خاص طور پر یہودی تعطیلات کے دوران نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

اسرائیل کے وزارت خارجہ کے ترجمان کے دفتر نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ یو اے ای کی وزارت خارجہ نے بھی فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ 2 سے 3 اگست کے دوران یہودی تیشا بی ایو (Tisha B’Av) تہوار منائیں گے جس کے دوران بیشتر یہودی روزہ رکھتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی اور یہودی کمیونٹی کی موجودگی 2020 کے بعد مزید نمایاں ہوئی تھی، جب یو اے ای نے ایک امریکی ثالثی کے تحت اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ تعلقات قائم کرنے والے ابراہم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ گزشتہ 30 برسوں میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا یو اے ای پہلا عرب ملک تھا۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post ونڈوز 11 بند کرنے کا فیصلہ: کیا آپ کا کمپیوٹر اب چل پائے گا؟
Next post سندھ حکومت کا بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ