ججز تبادلہ و سنیارٹی کیس، سپریم کورٹ نے تینوں ججز کے تبادلوں کو درست قرار دے دیا

Read Time:1 Minute, 33 Second

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ججز تبادلہ و سنیارٹی کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا۔ عدالت نے تینوں ججز کے تبادلے کو درست قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ میں ججز تبادلہ و سنیارٹی کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ججز کے تبادلوں کو درست قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا کہ ججز کے تبادلوں کو غیر آئینی نہیں کہا جا سکتا۔

عدالت نے جسٹس سرفراز ڈوگر کے تبادلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرانسفر ججز کے تبادلے کو نئی تقرری نہیں کہا جا سکتا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سنیارٹی والا معاملہ صدر پاکستان کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔ صدر مملکت سنیارٹی والے معاملہ کو جلد از جلد طے کریں۔ اور جب تک یہ فیصلہ نہیں ہو جاتا جسٹس سرفراز ڈوگر قائم مقام چیف جسٹس رہیں گے۔

جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس صلاح الدین پہنور نے اکثریتی فیصلہ دیا۔ جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شکیل احمد نے اختلافی نوٹ لکھا۔

عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں جسٹس نعیم اختر افغان نے استفسار کیا تھا۔ کہ 14 ججز چھوڑ کر 15ویں نمبر والے جج کا کیوں تبادلہ کیا گیا؟

واضح رہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو کا اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلہ ہوا تھا۔ 3 ججز کے تبادلوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

تبادلے اور سنیارٹی کے خلاف جسٹس محسن اختر کیانی۔ جسٹس بابر ستار، جسٹس طارق جہانگیری نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اور سپریم کورٹ سے رجوع کرنے والے 5 ہائی کورٹ ججز میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی شامل تھے۔

ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور کراچی بار نے بھی درخواستیں دائر کی تھی۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post ملک بھر میں 20 سے 23 جون کے دوران گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
Next post پاکستان میں 20 کروڑ ٹیلی کام صارفین کا سنگ میل عبور — پی ٹی اے کی نمایاں کامیابی