سولر پینلز تیز دھوپ میں کم بجلی پیدا کرتے ہیں لیکن کیوں؟ شمسی ماہرین کا نیا انکشاف

Read Time:1 Minute, 21 Second

اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز کی تنصیب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

موجودہ دور میں سولر انرجی بہت زیادہ اہمیت اختیار کرچکی ہے، کیونکہ یہ گھروں اور کاروبار میں بجلی کی ضرورت کو مکمل کرنے اور صاف اور قابل تجدید توانائی کا ایک مناسب اور بہترین ذریعہ ہے۔

اس سے بجلی کے بلوں میں کمی، ماحول دوست توانائی کا استعمال اور بجلی کی فراہمی میں خود کفالت حاصل ہوتی ہے۔ تاہم ان پینلز کی بہتر کارکردگی اور حفاظت کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بھی ضروری ہیں۔

عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ جتنی تیز دھوپ ہوگی سولر پینلز بھی اتنی زیادہ بجلی پیدا کریں گے کیونکہ یہ دن کے اوقات میں کام کرتے ہیں اور شام ہوتے ہی بجلی بنانا کم کردیتے ہیں تاہم اس حوالے سے ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔

عقل تو یہی کہے گی لیکن شمسی توانائی کے ماہرین نے عام لوگوں کے اس تصور کی نفی کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ گرمی جتنی زیادہ بڑھتی ہے سولر پینلز کی بجلی پیدا کرنے کی کارکردگی بھی کم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق جدید سولر پینل 15 سے 25 ڈگری سینٹی گریڈ پر بہترین کام کرتے ہیں اگر درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ جائے تو پینل کی کارکردگی ہر 1 ڈگری کے اضافے پر صفر اعشاریہ 3 سے صفر اعشاریہ5 فیصد تک کم ہو جاتی ہے کیونکہ شمسی خلیوں میں بجلی پیدا کرنے والے الیکٹران (ایٹم) بہت زیادہ باؤنس کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں کم وولٹیج اور کم بجلی پیدا ہوتی ہے۔

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Previous post الیکشن کمیشن نے عبداللطیف چترالی کو نااہل قرار دے دیا
Next post آن لائن بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کیلئے میٹا نے کونسا بہترین اقدام کیا؟