
ریٹائرڈ ججز کی تقرری عدلیہ کی خودمختاری کیلئے خطرہ ہے، بیرسٹر شاہد حسین سومرو کا بار کونسلز کو خط
کراچی : معروف قانون دان بیرسٹر شاہد حسین سومرو نے ریٹائرڈ ججز کی سرکاری عہدوں پر تقرریوں کو عدلیہ کی خودمختاری کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے پاکستان بار کونسل، سندھ بار کونسل، کراچی بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کو باقاعدہ خط ارسال کر دیا ہے۔
خط میں بیرسٹر شاہد سومرو نے مطالبہ کیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی تقرریوں کا ازسرِ نو جائزہ لیا جائے اور انہیں فوری طور پر برطرف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان تقرریوں سے نہ صرف عدلیہ کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے بلکہ نوجوان وکلاء اور جونیئر ججز کے حقوق بھی پامال ہو رہے ہیں۔
بیرسٹر سومرو نے اپنے خط میں سپریم کورٹ کے ماضی میں دیے گئے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے بار کونسلز سے کہا ہے کہ وہ ان غیر قانونی اور غیر آئینی تقرریوں کے خلاف فوری اور سخت اقدام کریں۔
انہوں نے زور دیا کہ عدالتی تقرریوں میں میرٹ، سینیارٹی اور شفافیت کو یقینی بنایا جانا چاہیے، کیونکہ ریٹائرڈ ججز کو ترجیح دینا عدالتی نظام میں عدم توازن پیدا کر رہا ہے اور یہ عدلیہ کی خودمختاری پر سوالیہ نشان بن چکا ہے۔
بیرسٹر شاہد حسین سومرو نے بار ایسوسی ایشنز پر زور دیا ہے کہ وہ نوجوان وکلاء کے مستقبل کے تحفظ اور عدلیہ کی آزادی کے لیے اپنا فعال کردار ادا کریں اور فوری پالیسی ردعمل دیں۔
Average Rating