
وزن کم کرنے کیلیے کون سا انڈا بہتر ہے، اُبلا ہوا یا فرائیڈ؟
اسلام آباد: انڈا پروٹین، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور غذا ہے جسے زیادہ تر لوگ ناشتے میں کھاتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ وزن کم کرنے کیلیے اسے اُبال کر کھانا چاہیے یا فرائی کر کے؟
متعدد تجربات اور جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ ناشتے میں انڈے کا استعمال دن کے بعد کیلوریز کی مقدار کم کر سکتا ہے جبکہ اس سے وزن کم کرنے کی کوشش میں بھی مدد ملتی ہے۔
ایک ابلا ہوا انڈا تلے ہوئے انڈے کے مقابلے میں کم کیلوریز رکھتا ہے کیونکہ تلنے میں تیل یا مکھن شامل ہوتا ہے۔ غذائیت کے ڈیٹابیس کے مطابق ایک ابلا ہوا انڈا تقریباً 70 سے 80 کیلوریز رکھتا ہے جبکہ فرائیڈ انڈا استعمال ہونے والی چکنائی کے لحاظ سے اس سے کچھ زیادہ ہوتا ہے۔
ابلے اور تلے ہوئے انڈوں میں یکساں اعلیٰ معیار کا پروٹین ہوتا ہے۔ پروٹین وہ اہم وجہ ہے جس سے انڈے آپ کو کھانوں کے درمیان بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ انڈوں کا ناشتہ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ناشتے کے مقابلے میں لوگوں کو زیادہ سیر رکھتا ہے اور بعض اوقات اس دن کم کیلوریز کھائی جاتی ہیں، یہ وزن کم کرنے کیلیے مفید ہے چاہے ان کو مختلف طریقوں سے تیار کیا جائے۔
پکانے سے کچھ وٹامنز متاثر ہوتے ہیں لیکن عام طریقوں (ابالنا، تلنا، پانی میں پکانا) میں زیادہ تر غذائی اجزاء برقرار رہتے ہیں۔ زیادہ درجہ حرارت اور طویل پکانے سے کچھ مائیکرو نیوٹرینٹس خراب ہو سکتے ہیں اور بہت زیادہ درجہ حرارت پر پین میں تلنا کولیسٹرول کے آکسیڈیشن کو فروغ دے سکتا ہے۔
اگر آپ ایک چائے کے چمچ زیتون کے تیل یا نان اسٹک اسپرے سے انڈے تلتے ہیں تو اضافی کیلوریز کم ہوتی ہیں اور کھانا وزن کیلیے موزوں رہتا ہے۔ مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب انڈوں کو بڑی مقدار میں مکھن میں تلا جائے۔
Average Rating